جو ہو چکا ہے جو ہو گاحضورﷺجانتے ہیں
تیری عطا سے خدایا حضورﷺجانتے ہیں

خدا کو دیکھا نہیں اور ایک مان لیا
کہ جانتے تھے صحابہ حضورﷺجانتے ہیں

منافقوں کا عقیدہ وہ غیب دان نہیں
اور صحابیوں کا عقیدہ حضورﷺجانتے ہیں

اے علمِ غیب کے منکر خدا کو دیکھا ہے ۔۔۔۔۔۔؟
تجھے بھی کہنا پڑے گا حضورﷺجانتے ہیں

خبر بھی ہے کہ خبر سب کی ہے انہیں کب سے
کہ جب نہ اب تھا نہ کب تھا حضورﷺجانتے ہیں

ہے اُن کے ہاتھ میں کیا کیا تجھے خبر نہ مجھے
خُدا نے کتنا نوازا حضورﷺجانتے ہیں

وہ مومنوں کی تو جانوں سے بھی قریب ہوئے
کہاں سے کس نے پُکارا حضورﷺجانتے ہیں

اسی لئے تو سُلایا ہے اپنے پہلو میں
کہ یارِغار کا رُتبہ حضورﷺجانتے ہیں

عُمرنے تَن سے جُدا کر دیا تھا سر جسکا
وہ اپنا ہے کہ پرایا حضورﷺجانتے ہیں

نبی ﷺکا فیصلہ نہ مان کر وہ جاں سے گیا
مِزاج عُمر کا ہے کیسا حضورﷺجانتے ہیں

وہی ہیں پیکرِ شرم و حیا ذالنورین
مقام اُن کی حیا کا حضورﷺجانتے ہیں

ہیں جس کے مولا حضور اُس کے ہیں علی مولا
ابو تُراب کا رتبہ حضورﷺجانتے ہیں

یہ خود شہید ہیں بیٹے نواسے پوتے شہید
علی کی شانِ یگانہ حضورﷺجانتے ہیں

میں اُن کی بات کروں یہ نہیں میری اوقات
کہ شانِ فاطمہ زَہرہ حضورﷺجانتے ہیں

جناں میں کون ہیں سردار نوجوانوں کے
حسن حُسین کا نانا حضورﷺجانتے ہیں

ملائکہ نے کیا یوں تو سجدہ آدم
دراصل کس کو تھا سجدہ حضورﷺجانتے ہیں

کہاں مریں گے ابوجہل و عتبہ و شیبہ
کہ جنگ بدر کا نقشہ حضورﷺجانتے ہیں

وہ کتنا فاصلہ تھا اور کلام تھا کیسا
” اَو اَدنٰی ” اور ” مَا اَوحٰی ” حضورﷺجانتے ہیں

ملے تھے راہ میں نو بار کس لئے موسیٰ
یہ دیدِ حق کا بہانہ حضورﷺجانتے ہیں

میں چُپ کھڑا ہوں مباجہ ہوں سر جھکائے ہوئے
سنائوں کیسے فسانہ حضورﷺجانتے ہیں

چُھپا رہیں ہیں لگاتارمیرے عیبوں کو
میں کس قدر ہوں کمینہ حضورﷺجانتے ہیں

خدا ہی جانے عُبید اُن کو ہے پتا کیا کیا
ہمیں پتا ہے بس اتنا حضورﷺجانتے ہیں

نہیں ہے زادِ سفر پاس جن غلاموں کے
اُنہیں بھی در پہ بلُانا حضورﷺجانتے ہیں

حرم میں اونٹ نے چڑیوں نے کی یہی فریاد
کہ اُن کے غم کا مداوا حضورﷺجانتے ہیں

حدودِ دائرہ سدرہ حضورﷺجانتے ہیں
تیری عطا سے خدایا حضورﷺجانتے ہیں

الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ
وعلی الک واصحابک یا حبیب اللہ


0 Comments

Leave a Reply

Avatar placeholder

Your email address will not be published. Required fields are marked *