غیبت کی مذمت

غیبت کی مذمت

قسط(۱)

(1)حضور صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم نے فرمایاخدائے تعالیٰ کے بدترین بندے وہ ہیں جو لوگوں میں چغلی کھاتےپھرتے ہیں

(2)حضور صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم نے فرمایاغیبت یہ ہے کہ تو اپنے بھائی کے بارے میں ایسی بات کہے جو اسے بُری لگے۔

(3)حضور صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم نے فرمایاغیبت زنا سے بدتر ہے

(4) حضور صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم نے فرمایافاجر کی برائیاں بیان کیا کروتاکہ لوگ اس سے بچیں۔

(5)انتباه:-
(1)
((عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ غَنَمٍ وَأَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ اَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰهُ تَعَالٰی عَلَیۡهِ وَسَلَّمَ قَالَ شِرَارُ عِبَادِ اللّٰهِ الْمَشَّاؤُنَ بِالنَّمِيۡمَةِ الْمُفَرِّقُونَ بَيْنَ الْأَحِبَّة))
(احمد،بیہقی)
حضرت عبد الرحمان بن غنم اور اسماء بنت یزید رضي اللّٰہ تعالٰی عنہما سے روایت ہے کہ حضور صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا کہ خدائے تعالٰی کے بدترین بندے وہ ہیں جو لوگوں میں چغلی کھاتےپھرتے ہیں اور دوستوں کے درمیان جدائی ڈالتے ہیں۔
(انوار الحدیث صفحہ290)
(2)
((عَنْ أبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ تَعَالٰی عَلَیۡهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَدْرُونَ مَا الْغِيبَةُ قَالُوا اللّٰهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ ذِكْرُكَ أَخَاكَ بِمَا يَكْرَهُ قِيلَ أَفَرَأَيْتَ إِنْ كَانَ فِي أَخِي مَا أَقُولُ قَالَ إِنْ كَانَ فِيهِ مَا تَقُولُ فَقَدِ اغْتَبْتَهُ وَإِن لَّمْ يَّكُنْ فِيهِ مَا تَقُولُ فَقَد بَهَتَّهُ))
(مسلم شریف)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے فرمایا کہ تمہیں معلوم ہے غیبت کیا چیز ہے؟ لوگوں نے عرض کی اللہ عَزَّ وَجَلَّ و رسول صلّی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم کو اسکا بہتر علم ہے۔ ارشاد فرمایا غیبت یہ ہے کہ تو اپنے بھائی کے بارے میں ایسی بات کہے جو اسے بُری لگے۔
کسی نے عرض کیا اگر میرے بھائی میں وہ برائی موجود ہو تو اس کو بھی کیا غیبت کہا جائے گا؟
فرمایا جو کچھ تم کہتے ہو اگر اس میں موجود ہو جبھی تو غیبت ہے اور اگر تم ایسی بات کہو جو اس میں موجود نہ ہو تو بہتان ہے۔
(انوار الحدیث صفحہ290)
(3)
((عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَجَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ تَعَالٰی عَلَیۡهِ وَسَلَّمَ الْغِيبَةُ أَشَدُّ مِنَ الزِِّنَاءِ
قَالُوا يَا رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ تَعَالٰی عَلَیۡهِ وَسَلَّمَ وَكَيْفَ الْغِيبَةُ أَشَدُّ مِنْ الزِِّنَا قَالَ إِنَّ الرَّجُلَ لَيَزْنِي فَيَتُوبُ فَيَغْفِرُ اللّٰهُ لَهُ وَإِنَّ صَاحِبَ الْغِيبَةِ لَا يَغْفِرُ لَهُ حَتّٰى يَغْفِرَهَا لَهُ صَاحِبَهٗ))
(بیہقی ،مشکٰوة)
حضرت ابو سعید رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ اور حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کہا کہ حضور صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے فرمایا کہ غیبت زنا سے بدتر ہے۔ صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم غیبت زنا سے بدتر کیوں ہے؟ فرمایا آدمی زنا کرتا ہے پھر توبہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو اپنے فضل سے معاف فرماتا ہے لیکن غیبت کرنے والے کو اللہ تعالیٰ معاف نہیں فرماتا جب تک کہ اس کو وہ شخص معاف نہ کر دے جس کی غیبت کی گئی ہے۔
(انوار الحدیث صفحہ290)
(4)
((عَنْ بهْرِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبَيْهِ عَنْ جَدِِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ تَعَالٰی عَلَیۡهِ وَسَلَّمَ اتَرْغَبُونَ عَنْ ذِكْرِالْفَاجِرِ مَتٰى يَعْرِفُهُ النَّاسُ اذْكُرُوا الْفَاجِرَ بِمَا فِيهِ حَذۡرُهٗ النَّاسِ))
(سنن، بیہقی)
“حضرت بہر بن حکیم رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ اپنے دادا سے کہ حضور صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم نے فرمایا کہ کیا تم لوگ فاجِر کو برا کہنے سے پرہیز کرتے ہو؟ آخر اسے لوگ کیونکر پہچانیں گے۔ فاجر کی برائیاں بیان کیا کروتاکہ لوگ اس سے بچیں۔
(انوار الحدیث صفحہ291)
(5)
انتباه:-

(۱) فاسق معلن یا بدمذہب کی برائی بیان کرنا جائز ہے بلکہ اگر لوگوں کو اس کے شَر سے بچانامقصود ہو تو ثواب ملنے کی امید ہے۔
(بہار شریعت بحوالہ رد المحتار)

(۲)جو شخص علانیہ برا کام کرتا ہو اور اس کو اس کی کوئی پرواہ نہیں کہ لوگ اسے کیا کہیں گے تو اس شخص کی اس بُری حرکت کا بیان کرنا غیبت نہیں مگر اس کی دوسری باتیں جو ظاہر نہیں ہیں ان کو ذکر کرنا غیبت ہے۔
(بہار شریعت بحوالہ رد المحتار)
آج کل بہت سے وہابی اپنی وہابیت چھپاتے ہیں اور خود کو سنی ظاہر کرتے ہیں اور جب موقع پاتے ہیں تو بدمذہبی کی آہستہ آہستہ تبلیغ کرتے ہیں۔ ان کی بدمذہبی کو ظاہر کرنا غیبت نہیں اس لئے کہ لوگوں کو ان کے مکر وشر سے بچانا ہے اور اگر وہ اپنی بدمذہبی کو نہیں چھپاتا بلکہ علانیہ ظاہر کرتا ہے جب بھی غیبت نہیں اس لئے کہ وہ علانیہ برائی کرنے والوں میں داخل ہے۔
(انوار الحدیث صفحہ291)

طالبِ دعا:
اسیر تاج الشریعہ
عبد الوحید قادری
شاہ پور بلگام کرناٹک

نوٹ:-
ٹائپنگ(لکھنے)میں اگر کوئی غلطی پائیں تو فورًا مطّلع فرمائیں نوازش ہوگی

Leave a Comment