ہم نے آنکھوں سے دیکھا نہیں ہے مگر
ان کی تصویر سینے میں موجود ہے
جس نے لا کر کلام الہی دیا
وہ محمد مدینے میں موجود ہے
پھول کھلتے ہیں پڑھ پڑھ کے صلی علی
جھوم کر کہہ رہی ہے یہ باد صبا
ایسی خوشبو چمن کے گلوں میں کہاں
جو نبی کے پسینے میں موجود ہے
ہم نے مانا کہ جنت بہت ہے حسیں
چھوڑ کر ہم مدینہ نہ جائیں کہیں
یوں تو جنت میں سب ہیں مدینہ نہیں
اور جنت مدینے میں موجود ہے
چھوڑنا تیرا طیبہ گوارا نہیں
ساری دنیا میں ایسا نظارا نہیں
ایسا منظر زمانے میں دیکھا نہیں
جیسا منظر مدینے میں موجود ہے
ہم نے آنکھوں سے دیکھا نہیں ہے مگر
ان کے تصویر سینے میں موجود ہے
جس نے لا کر کلام الہی دیا
وہ محمد مدینے میں موجود ہے