دودھ پلانے والی ماں کے بارے میں یہ حکم ہے کہ دودھ پلانے سے اگر اسے یا اس کے بچے کی جان کو نقصان پہنچنے کا صحیح اندیشہ ہو تو اسے اجازت ہے کہ اس وقت روزہ نہ رکھے۔ پھر رمضان گزر جانے کے بعد ان چھوڑے گئے روزوں کی قضا کرے۔ بہارِ شریعت میں ہے:”حمل والی اور دودھ پلانے والی کو اگر اپنی جان یا بچہ کا صحیح اندیشہ ہو تو اجازت ہے کہ اس وقت روزہ نہ رکھے۔“
(بہارِ شریعت،1/1003،مکتبۃ المدینہ) |
وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |
0 Comments