اُن کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہے

اُن کی مہک نے دِل کے غُنچے کِھلا دئیے ہیں جس راہ چل گئے ہیں کُوچے بَسا دیے ہیں جب آگئی ہیں جوشِ رحمت پہ اُن کی آنکھیں جلتے بُجھا دیے ہیں روتے ہنسا دیے ہیں اِک دل ہمارا کیا ہے آزار اس کا کتنا تم نے تو چلتے پِھرتے مُردے جِلا دیے ہیں ان … Read more