اذن طیبہ مجھے سرکار مدینہ دے دو
اذن طیبہ مجھے سرکار مدینہ دے دو لے چلے مجھ کو جو طیبہ وہ سفینہ دے دو یاد طیبہ میں تڑپنے کا قرینہ دے دو چشم ترسوز جگر شاہ مدینہ دے دو چار یاروں . . کاتمہیں واسطہ دیتا ہوں شاہ چار یاروں . . کاتمہیں واسطہ دیتا ہوں شاہ اپنا غم مجھ کو شہنشاہ … Read more